|
|
اردو مثنوی کا ارتقاء |
عبدالقادر سروری |
|
اردوکی تین مثنویاں |
خان رشید |
|
مقدمۀ کلامِ آتش |
خلیل الرحمٰن ا عظمی |
|
تفہیم البلاغت |
پروفیسر وہاب اشرفی |
|
اردو صرف |
ڈاکٹر محمد انصار اللہ |
|
اردونحو |
ڈاکٹر محمد انصار اللہ |
|
افکار انیق |
ڈاکٹر سفینہ سماوی |
|
زاہدہ زیدی کے ڈرامے |
مرتبہ: ڈاکٹر سفینہ سماوی |
|
پریم چند کی کہانیوں میں پسماندہ طبقات کے مسائل |
ڈاکٹر جوہی بیگم |
|
|
|
|
|
|
|
|
تنقیدیں
پروفیسر
خورشیدالاسلام
|
|
 |
|
* پروفیسر خورشید الاسلام کا شمار اردو کے
ممتاز نقادوں میں ہوتا ہے۔ |
* ان کے اسلوب کی چاشنی، اندازِ نظر کی
ندرت اور تنقیدی بصیرت کا اعتراف اردو کے
بڑے بڑے ادیب و نقاد کر چکے ہیں۔ |
* تنقیدیں
ان کے بہترین اور مشہور تنقیدی مضامین کا
مجموعہ ہے۔ |
* اس ایڈیشن میں خطوط نگاری، حالی، شبلی،
فسانہ آزاد، امراؤجان ادا، ذات شریف، شریف
زادہ، زوال پسندی، خواب و خیال کی ساخت
اور اس کی منتق، ذکر اس پروش کا، مغنی
نامہ اور ڈاکٹر عبدالرحمن بجنوری کے
مضامین شامل ہیں۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Tanqeeden
by Professor Khurshidul
Islam
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اردو ادب میں فن
سوانح نگاری کا ارتقاء
الطاف فاطمہ
|
|
 |
|
* اردو ادب میں فن سوانح نگاری کا
ارتقاءکے فن کے متعلق بہت کم لکھا گیا ہے۔
اور نا ہی کوئی باضابطہ کام بھی ہوا تھا۔ |
* اس کتاب میں سات باب شامل ہیں۔ پہلے باب
میں فن سوانح نگاری اور اس کی مختصر
سرگزشت، مغرب میں فن سوانح نگاری کا
ارتقائ، مشرق میں سوانح نگاری کا تصور اور
اس کی مختلف شاخیں، دوسرے باب میں اردو
سوانح نگاری حالی سے پہلے، تیسرے باب میں
حالی اور ان کا فن سوانح نگاری، چوتھے باب
میں شبلی، اور ان کا فن سوانح نگاری ،
پانچویں باب میں عہد سرسید کے دوسرے اہم
سوانح نگار، چھٹے باب میں اردو سوانح
نگاری حالی و شبلی کے بعد ساتویں باب میں
آب بیتیاں ہیں۔ |
قیمت : 200.00 |
|
|
Urdu Adab me Fane Swaneh
Nigari ka Inteqa
by Altaf Fatima
Rs. 200/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اقبال بحیثیت
شاعر
پروفیسر رفیع الدین
ہاشمی
|
|
 |
|
* ہندوپاک کے ممتاز نقادوں اور ماہر
اقبالیات کے مضامین کا خوبصورت مجموعہ ہے۔ |
* اقبال کی شاعری اور اس کے عظیم فن کے
دوسرے متعلقہ رموز و امور کے بارے میں
ہیں۔ |
* اقبال کو سمجھنے اور سمجھانے کا بہترین
موثر ترین طریقہ ان کے فن کی نزاکتوں اور
باریکیوں کا مطالعہ ہے۔ |
* مشمولہ مقالات اقبال کے شعری فن کے تمام
پہلوؤں پر محیط ہیں۔ |
* ہر مقالے کے آغاز میں مصنف کا مختصر
تعارف شامل کیا گیا ہے۔ |
* اقبال کے فن پر مضامین کا یہ فاضلانہ
انتخاب اقبالیات میں ایک اہم مقام رکھتا
ہے۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Iqbal Bahaisiyat Shayer
by Professor Rafi Uddin
Hashmi
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اقبال کی اردو
نثر
ڈاکٹر عبادت بریلوی
|
|
 |
|
* اقبال کی نثر کا تحقیقی اور تنقیدی
جائزہ --- |
* جس میں اقبال کی نثر نگاری اور ان کے
اسلوبِ نثر کے بنیادی اصول۔ |
* بیسویں صدی کی اردو نثر کے اہم رجحانات
کا تجزیہ۔ |
* اقبال کی تصانیف نثر کا تفصیلی جائزہ۔ |
* موضوعات نثر کا تنقیدی تجزیہ، اسلوبِ
نثر کی تنقیدی وضاحت، اردو نثر کی روایت
میں اقبال کی نثر نگاری کی اہمیت اور ان
کا مرتبہ، مطالعہ اقبال کا ایک اہم رخ۔ |
قیمت : 150.00 |
|
|
Iqbal Ki Urdu Nasr
by Dr. Ibadat Barelvi
Rs. 150/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
پطرس کے مضامین
پطرس احمد بخاری
مقدمہ شمس
الرحمن فاروقی
|
|
|
|
* پطرس انگریزی کے پروفیسر تھے اور ان کو
انگریزی زبان اور ادب پر غیر معمولی قدرت
حاصل تھی وہ اپنے علم کو اپنے طالب علموں
تک منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ |
* پطرس کی بڑائی اس میں ہے کہ انھوں نے
بہت کم لکھا لیکن اس کم ہی میں اتنا کہہ
دیا کہ طنز و مزاح کے سارے امکانات سامنے
آگئے۔ |
* پطرس کے مختصر اور اہم مضامین پطرس کے
فکروفن کو سمجھنے کے لیے ضروری ہیں۔ |
* اس مجموعہ میں
شمس الرحمن
فاروقی
کا سیر حاصل مقدمہ اور ان کے مضامین ہاسٹل
میں پڑھنا، سویرے جو کل آنکھ کھلی، کتے،
اردو کی آخری کتاب، میں ایک میاں ہوں،
مرید پور کا پیر، مرحوم کی یاد وغیرہ ہیں۔ |
قیمت : 50.00 |
|
|
Patras ke Mazameen
by Patras Bukhari
Rs. 50/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
ستارہ یا بادبان
محمدحسن عسکری
|
|
|
|
* مضامین کا پہلا مجموعہ شائع ہوتے ہی
اہلِ نظر عسکری کے دوسرے مجموعہ کے منتظر
ہوگئے۔ |
* مغربی تنقید و ادب کے سیر حاصل مطالعہ
کے بعد عسکری نے اردو ادب کو فکر انگیز
سرمایہ تنقید سے مالامال کر دیا۔ |
* اس مجموعہ کے ہر مقالہ میں عسکری نے
اتنی بہت سی نئی نئی باتیں کہی ہیں کہ ہر
بات ہمیشہ نئی رہے گی۔ |
* عسکری کی تنقید کو سمجھنے کے لیے اور
پہلے مجموعہ کے بہت سے مباحث کا مکمل
مطالعہ کرنے کے لیے ستارہ یابادبان کا
مطالعہ ناگزیر بن گیا ہے۔ |
* اس مجموعہ میں بیش تر مضامین فکری اور
اصولی موضوعات پر ہیں۔ |
* عسکری اردو تنقید کی آبرو ہیں اور یہ
مجموعہ اردو میں سنگ میل ہے۔ |
قیمت : 60.00 |
|
|
Sitara Ya Badban
by Muhammad Hasan Aksari
Rs. 60/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
ورُودِمسعود
(خودنوشت)
پروفیسرمسعودحسین
خاں
|
|
 |
|
* ورُودِ مسعود پروفیسر مسعود حسین
خاں کی خودنوشت سوانح حیات ہے جس کا اسلوب
بھی دلکش ہے۔ |
* اس کا شمار اردو کی ”بہترین“ خودنوشتوں
میں ہوتاہے۔
ورُودِ مسعود کی چند خصوصیات یہ
ہیں: |
* یہ خودنوشت سترہ (17) ابواب پر مشتمل
ہے۔ اس کے ہر باب کو ایک عنوان دیا گیا
ہے۔ |
* اس میں مصنف نے 1919ء سے 1989ء تک کی
اپنی زندگی کے حالات و واقعات نہایت دلچسپ
انداز میں بیان کیے ہیں۔ |
* یہ خودنوشت صداقت وصاف گوئی اور حق گوئی
کی عمدہ مثال پیش کرتی ہے۔ |
* اس خودنوشت میں مصنف نے اپنی ذاتی اور
نجی زندگی کے احوال برملا بیان کر ديے
ہیں، حتیٰ کہ اپنے عشق کی داستان بھی جوں
کی توں رقم کردی ہے۔ |
* اس خودنوشت میں مصنف نے قائم گنج (جائے
پیدائش)، دہلی، علی گڑھ، ڈھاکہ،
حیدرآباد(دکن)، اسلام آباد، کراچی، لندن،
پیرس، نیویارک، ہارورڈ اور آسٹن کی اپنی
خوبصورت یادوں کو محفوظ کر دیا ہے۔ |
* اس کا اسلوب دلکش ہے اور اس کا بیانیہ
دامنِ دل کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔ |
* اس کا
تعارف
پروفیسر مسعود حسین خاں کے شاگردِ رشید
پروفیسر مرزا خلیل احمد بیگ نے قلم بند
کیا ہے۔ |
* ورودِ مسعود کے اِس دوسرے ایڈیشن میں
کچھ ترمیمات اور اضافے بھی کیے گئے ہیں۔ |
قیمت : 300.00 |
|
|
Wurood-e Masood
(Autobiography)
by Masood Husain Khan
Rs. 300/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اردو کے پندرہ
ناول
پروفیسر اسلوب احمد
انصاری
|
|
|
|
*
اردو کے پندرہ ناول
اردو کے ممتاز ناقد پروفیسر اسلوب احمد
انصاری کے تنقیدی مضامین کا مجموعہ ہے۔ |
* اس کتاب میں فکشن تنقید پر پروفیسر
اسلوب احمدانصاری کی بہترین تحریریں شامل
ہیں۔ جن ناولوں کا اس کتاب میں مطالعہ پیش
کیا گیا ہے اُن میں ڈپٹی نذیر احمد کا
ناول توبة النصوح، عبدالحلیم شرر کا ناول
فردوس بریں، مرزا ہادی رسوا کا ناول
امراؤجان ادا، پریم چند کا ناول میدانِ
عمل، عزیز احمد کا ناول ایسی بلندی ایسی
پستی، قرة العین حیدر کا ناول آگ کا دریا،
عبداللہ حسین کا ناول اداس نسلیں، خدیجہ
مستور کا ناول آنگن رضیہ شفیع احمد کا
ناول آبلہ پا، جیلانی بانو کا ناول ایوان
غزل، بانو قدسیہ کا ناول راجہ گدھ، نثار
عزیز بٹ کا ناول کاروان وجود، جمیلہ ہاشمی
کا ناول دشت سوس اور انتظار حسین کا ناول
آگے سمندر ہے شامل ہیں۔ |
* یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ کتاب اردو
ناول کی پوری روایت کا احاطہ کرتی ہے۔ |
* بقول پروفیسر ابوالکلام قاسمی: ”اس
کتاب میں شامل مضامین فکشن تنقید کی بعض
نئی جہات کو روشن کرتے ہیں“۔ |
* مصنف کی تنقیدی بصیرت موضوعات کے ساتھ
لسانی اور فنی طریق کار کے ایسے پہلوؤں کو
بے نقاب کرتی ہے جس کی مثال اردو ناول کی
تنقید میں بہ مشکل تلاش کی جاسکتی ہے۔ |
قیمت : 350.00 |
|
|
Urdu Ke Pandarah Novel
by Professor Aslub Ahmad
Ansari
Rs. 350/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
بیسویں صدی میں
اردو ناول
ڈاکٹر یوسف سرمست
|
|
 |
|
* زیرنظر تصنیف میں ڈاکٹر یوسف سرمست نے
بیسویں صدی کے اردو ناولوں پر محققانہ نظر
ڈالی ہے اور صحیح معنوں میں تحقیق کا حق
ادا کیا ہے۔ |
* اس کتاب میں بیسویں صدی کے کم و بیش ہر
ایک ناول نگار کے جملہ کارناموں کا تفصیلی
جائزہ بیش کیا گیا ہے۔ |
* اردو ناول نے بیسویں صدی کے ابتدائی
دہوں میں جو ارتقائی منزلیں طے کی ہیں ان
کا مکمل طور پر تحقیقی اور تنقیدی جائزہ
لیا ہے۔ |
* اہم ناولوں کے اقتباسات سے کام لے کر
مصنف نے ہر لحاظ سے اردو ناول نگاری کے
جائزے کو مکمل بنانے کی کوشش کی ہے۔ |
* ناول نگاری کے مخصوص رجحانات کا تجزیہ
کرکے اس کے مختلف ادوار کو نمایاں کیا ہے
اور ان کی تقسیم کی ہے۔ |
قیمت : 350.00 |
|
|
Bisvin Sadi Mey Urdu Novel
by Dr. Yusuf Sarmast
Rs. 350/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
ترجمہ کا فن اور روایت
(دوسراایڈیشن)
ڈاکٹر قمر رئیس |
|
 |
|
* ترجمے کے بغیر آج کوئی زبان جدید اور
ترقی پذیر ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتی اور
ترجمہ ایک ایسا فن ہے جس پر قدرت حاصل
کرنے کے لئے شوق و صلاحیت ہی نہیں مشق و
مزاولت اور اصولی واقفیت بھی درکار ہے۔ |
* اصلاح سازی کے اصول اور طریقے، ترجمہ کے
مختلف نظریئے، ترجمہ میں زبان و اسلوب کے
مسائل، ترجمہ کی اقسام، ان تمام پہلوؤں سے
واقفیت ضروری ہے۔ |
* اس کے ساتھ ہی اپنی زبان میں ترجمہ کی
روایت، اس کے رجحانات اور مختلف اداروں
اور افراد کے ذریعہ اس کی نشو نما کا علم
بھی ضروری ہے۔ |
* ترجمے کے فن پر اردو میں کوئی ایسی جامع
کتاب دستیاب نہیں جو طلبہ یا قارئین کی
رہبری کر سکے۔ یہ مضامین کا مجموعہ کسی حد
تک اس کمی کی تلافی کر سکے گا۔ |
* اس کتاب میں شامل مضامین ایسے بھی ہیں
جو فرمائش پر تحریر کئے گئے ہیں، پروفیسر
آل احمد سرور، پروفیسر محمد حسن، ڈاکٹر
ظ۔انصاری، جمیل جالبی، محمد حسن عسکری،
سید احتشام حسین، شہباز حسین اور چند
دوسرے ادیبوں کے مضامین شامل ہیں۔ |
* اس دوسرے ایڈیشن میں تین نئے مضامین کا
اضافہ کیا گیا ہے۔ ایک اہم مضمون ڈاکٹر
مرزا حامد بیگ کا ہے، جس میں متحدہ
ہندوستان اور آزادی کے بعدبعض اداروں اور
افراد کی کوششوں سے اہم ترجمے ہوئے، ان کی
کردار کشی پر روشنی ڈالی ہے۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Tarjuma Ka Fan Aur Rewayat
by Dr. Qamar Rais
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اردوادب میں خاکہ نگاری
ڈاکٹرصابرہ سعید |
|
 |
|
* خاکہ نگاری اردو کی ایک مقبول صنف ادب
ہے۔ |
* خاکے کے ليے موضوع کی تخصیص نہیں ہے۔
زیادہ تر خاکے ایسی شخصیتوں کے لکھے گئے
ہیں جنھوں نے فنون لطیفہ، بالخصوص ادب اور
شاعری یا کسی بھی شعبہ میں نمایاں کارنامے
انجام دئے ہیں۔ |
* خاکہ نگاری کے فن پر اردو ہی میں نہیں
بلکہ مغرب کے ترقی یافتہ زبانوں میں بھی
کوئی ایسی مستقل اورجامع تصنیف موجود نہیں
تھی جس سے مقالہ نگار کو اپنے کام میں مدد
ملتی۔ |
* انھوں نے بے شمار خاکوں کامطالعہ کرنے
کے بعد نہایت کاوش سے خاکہ نگاری کے فنی
لوازم اور امتیازی خصوصیات کا جائزہ
لیاہے۔ اردو میں خاکے کی صنف کے آغاز اور
ارتقاءپر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔ |
* اور اسی ضمن میں مختلف خاکہ نگاروں کے
اسالیب اور ان کی اہم تخلیقات کاتجزیہ بھی
کیا ہے۔ |
* اپنے موضوع پر پہلی تصنیف ہونے کے
اعتبار سے یہ کتاب حرف اول ضرور ہے، حرف
آخر میں یہ کتاب ایک اہم اضافہ ثابت ہوئی
ہے۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Urdu Adab Mey Khaka Nigari
by Dr. Sabira Saeed
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اردو میں ترقی پسند ادبی تحریک
خلیل الرحمٰن اعظمی |
|
 |
|
* اردو میں عہد ساز تحریک کی اہم ترین
تاریخ و تنقید۔ |
* ترقی پسند تحریک کی کلّی حیثیت کو سامنے
رکھا گیا ہے۔ |
* ترقی پسند تحریک کے آغاز سے لے کر 1957ء
تک تمام اہم تحریروں اور دستاویزوں کو
اکٹھا کیا گیا ہے اور ان کی روشنی میں
تحریک کے نظریاتی ارتقا اور عہد بہ عہد کی
تبدیلوں کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ |
* اس مقالے کا دوسرا حصّہ ترقی پسند ادبی
سرمائے کا جائزہ ہے۔ |
* اس میں ترقی پسند تنقید کا تجزیاتی
مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔ |
* ترقی پسند ادب کے عطایا، اصناف ادب اور
مصنفین پر سیر حاصل تنقید و تبصرہ ہے۔ |
* خلیل الرحمٰن اعظمی کا منفرد اور سنجیدہ
اسلوب، تحریر کی نمایندہ تصنیف۔ |
قیمت : 200.00 |
|
|
Urdu Mey Taraqqi Pasand
Adbi Tahreek
by Khalil Ur Rahman Azmi
Rs. 200/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اُردو افسانہ ترقی پسند تحریک سے قبل
(ترمیم شدہ ایڈیشن)
پروفیسر
صغیر افراہیم |
|
 |
|
* اردو افسانہ ترقی پسند تحریک سے قبل
کی ادبی حلقوں میں پذیرائی اور طلبا میں
بے پناہ مقبولیت کے پیشِ نظر اس بات کی
ضرورت محسوس ہوئی کہ اس کتاب کا دوسرا
ایڈیشن ترمیم و اضافہ کے ساتھ منظرِعام پر
لایا جائے۔ |
* یہ کتاب 1901ء سے 1936ء تک کی مدت پر
محیط ہے۔ |
* اس میں اردو افسانہ کی تعریف، تاریخ اور
اجزائے ترکیبی پر مدلل بحث کے ساتھ منظر و
پس منظر کو اُجاگر کیا گیا ہے۔ |
* حقیقت پسندانہ رجحانات اور رومانی
میلانات کے اہم افسانہ نگاروں اور ان کی
تخلیقات پر تحقیقی اور تنقیدی گفتگو ہے۔ |
* مزاحیہ اور مترجم افسانوں کو بھی
زیرِبحث لایا گیا ہے۔ |
* اس طرح یہ کتاب افسانہ کی ابتدا و
ارتقاء کی ایک مربوط تاریخ کے پس منظر میں
اس کے تشکیلی و تعمیری دور کی افادیت اور
معنویت کے نئے اور نادر گوشوں کو اُجاگر
کرتی ہے۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Urdu Afasana Taraqqi
Pasand Tahreek Sey Qabl
by Professor Sagheer
Afrahim
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
نثری داستانوں کا سفر
(اشاعت دوم)
پروفیسر
صغیر افراہیم
(دوسرا ایڈیشن
ترمیم اور اضافوں کے ساتھ منظر عام پر آگیا ہے۔) |
|
 |
|
* تقابلی مطالعہ کے اعتبار سے کافی اہم
کتاب ہے جس میں مختصراً اصناف ادب سے
متعارف کرایا گیا ہے۔ |
* کہانی کی قدامت اور اہمیت کو اجاگر کرتے
ہوئے داستانوں کی پوری تاریخ کو تنقیدی
نقطہ نظر سے سمیٹ لیا گیا ہے۔ |
* صنف قصیدہ کی تعریف کاتعین کرتے ہوئے اس
کے عروج و زوال کی داستان بیان کی گئی ہے۔ |
* دکنی مرثیوں پر مستند مضامین شامل ہیں۔
تنقید کی غرض و غایت کو بیان کرتے ہوئے
ادبی شہ پاروں کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ |
* دیگر ادبی مضامین کی اہمیت اور افادیت
پر مدلل گفتگو کی گئی ہے۔ |
* اسی طرح قدیم اور جدید ادب پر گہری نظر
ڈال کے مصنف نے تحقیق اور تنقید کاحق ادا
کیا ہے۔ |
قیمت : 200.00 |
|
|
Nasri Dastan Ka Safar
by Professor Sagheer
Afrahim
Rs. 200/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
مرزا رسوا کی ناولیں : تنقید وتجزیہ
پروفیسر خورشید
الاسلام |
|
 |
|
* اس کتاب میں وہ چار مضامین ہیں جو
پروفیسر خورشید الاسلام نے رسوا اور ان کے
ناولوں کے تعلق سے تحریر کیے ہیں۔ |
* مرزا رسوا نے پانچ ناول لکھے ہیں افشائے
راز، اختری بیگم، ذات شریف، شریف زادہ اور
امراؤ جان ادا۔ |
* پروفیسر خورشید الاسلام نے ان ناولوں کا
تجزیہ بڑی خوبی سے کیا ہے۔ |
*
شریف زادہ کی دنیا کا مشاہدہ میں
ہمیں ہندوستان کی مادی اور ذہنی تاریخ کا
بہاؤ اور رسوا کے شعور کی مجموعی تصویر
واضح طور پر نظر آتی ہے۔ |
* پروفیسر خورشید الاسلام رسوا کے ناولوں
کا تجزیاتی مطالعہ کرتے ہوئے اس نتیجہ پر
پہنچے کہ امراؤ جان ادا میں جو کشش اور
رعنائی ہے وہ ذات شریف یا شریف زادۀ میں
نہیں ہے۔ |
قیمت : 200.00 |
|
|
Mirza Ruswa Ki Novelen :
Tanqeed o Tajziya
by Professor Khurshid ul
Islam
Rs. 200/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
انگریزی ادب کی مختصر تاریخ
ڈاکٹر محمد یٰسین |
|
 |
|
* یہ کتاب عالمی ادب کے ایک اہم حصہ کو
اردو پڑھنے والوں سے روشناس کرانے کی کوشش
ہے۔ |
* اردو میں سرسید اور ان کے رفقاءنے
انیسویں صدی کے اواخر سے ہی انگریزی سے
ناواقفیت کے باوجود اس کے عظیم سرمائے سے
استفادہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ |
* بیسویں صدی میں ہمارے ادیبوں اور فن
کاروں نے براہ راست مطالعہ کے ذریعہ
انگریزی ادب کے شہ پاروں کو تراجم اور
تالیفات کے ذریعہ پیش کرنے کی کوشش کی اور
تخلیقی ادب میں بھی اس سے اثرات قبول کیے۔ |
* اس تالیف میں اس بات کی کوشش کی ہے کہ
ابتدائی دور سے حال تک انگریزی ادب کا
جائزہ یورپ اور بالخصوص اس کی ادبی
تحریکوں ’نشاة الثانیہ‘ جدید کلاسکیت،
رومانیت، اشاریت، حقیقت نگاری اور نفسیاتی
تجزیہ نگاری کے پس منظر میں لیا جائے۔ |
* اس کتاب کی تدوین میں انگریزی ادب کی
مستند تصانیف بالخصوص لیگوئے اور کزمیاں
سے استفادہ کیا گیا ہے۔ اور مشاہیر کے
کارناموں کامختلف نقادوں کے خیالات کی
روشنی میں جائزہ لیا گیا ہے۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Angrezi Adab Ki Mukhtasar
Tareekh
by Dr. Mohammad Yaseen
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اصناف سخن اور شعری ہیئتیں
شمیم احمد |
|
|
|
* شاعری کی اصناف کی تعریف اور تاریخ پر
متعدد کتابیں بازار میں دستیاب ہیں مگر یہ
کتاب ان سب میں ممتاز ہے۔ |
* اردو شاعری کی اصناف کے ساتھ اگر شعری
ہیئتوں پر مبنی اصناف کو نہ سمجھا جائے تو
اصناف کے سمجھنے کا حق ادا نہیں کیا جا
سکتا۔ |
* اس کتاب میںاصناف کے مشرقی تصور کے ساتھ
نئے مغربی تصورات کا بھی بھرپور جائزہ لیا
گیا ہے۔ |
* اس کتاب میں اردو شاعری کے تمام اسالیب
اور ہیئتی تجربوں کو سمجھنے میں مدد ملتی
ہے۔ |
* عرصے سے یہ نایاب ہونے کے سبب قارئین کو
اس کی اشاعت کا شدید انتظار تھا۔ |
قیمت : 150.00 |
|
|
Asnafe Sukhan Aur
Sheri Hiyaten
by Shamim Ahmad
Rs. 150/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
انشائیہ اور انشائیے
پروفیسر سید محمد
حسنین |
|
 |
|
* پروفیسرحسنین نے اس کتاب میں ۵۲ انشائیے
یکجا کیے ہیں۔ |
* پروفیسرحسنین نے مزاح نگاری کو صنف کے
بجائے وصف قرار دیا ہے اس لئے کہ
انشاءنگار مزاح سے کام لیتا ہے۔ |
* بہت سے اچھے مضامین یکجا کردیئے ہیں
تاکہ طلباءکو اچھی نثر کے شگفتہ نمونوں سے
واقفیت ہوجائے۔ |
* بقول آل احمد سرور اس کتاب کی افادیت
اور دلکشی میں کلام نہیں۔ اس کی مدد سے
فکر کی نئی راہیں کھلیںگی۔ |
قیمت : 150.00 |
|
|
Inshaiya Aur Inshaiye
by Professor Syed Mohammad
Hasnain
Rs. 150/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
جدید اردو نظم -نظریہ وعمل
(اشاعت دوم)
پروفیسر عقیل احمد
صدیقی |
|
 |
|
** یہ کتاب اس ليے اہم اور مستند ہے کہ |
* اس میں پہلی مرتبہ اردو نظم کی عملی
صورت کو نظریات کے تناظر میں پیش کیا گیا
ہے۔ |
* یہ بیک وقت نظریات کی تاریخ بھی ہے اور
جدید نظم کی تاریخ بھی۔ |
* اس میں نظم کی قراءت کے بیشتر انداز تاریخی اور غیر
تاریخی روایتی اور غیرروایتی قدیم اورجدید پرامن طریقے سے
یکجا ہیں۔ |
* اسی ليے اس کتاب نے پچھلے بیس سالوں سے
ہر طبقے کے قاری کے Imagination کو اپنی
گرفت میں لے لیا ہے۔ |
* یہ کتاب نظم کے ارتقا کی مستند دستاویز کی حیثیت رکھتی
ہے۔ |
* اردو نظم پر بلاشبہ اپنی نوعیت کی پہلی
منفرد کتاب ہے۔ |
قیمت : 350.00 |
|
|
Jadid Urdu Nazm -
Nazariya o Aml
by Professor Aqeel Ahmad
Siddiqui
Rs. 350/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
غبارِ خاطر
مولاناا بوالکلام
آزاد |
|
 |
|
* غبارِ خاطر اردومیں غالباً واحد کتاب ہے
جس نے اپنی طباعت کی پہلی منزل سے بڑی
دھوم مچائی اور شائع ہوکر جب آئی تو
ہاتھوں ہاتھ لی گئی۔ |
* یہ کتاب مولانا ابوالکلام آزاد کے خطوط
کا مجموعہ ہے جو انھوں نے اپنے عزیز دوست
حبیب الرحمن خاں شروانی کو لکھے ہیں جب
مولانا ابوالکلام آزاد 10 اگست 1942ء سے
لے کر 15 جون 1945ء تک قیدوبند کی زندگی
جھیل رہے تھے۔ |
* اس دوران قیدخانہ سے پہلاخط مولانا
ابوالکلام آزاد نے مولانا حبیب الرحمن خاں
شروانی کے نام تحریر کیا وہ 10 اگست 1942ء
کا ہے اور آخر ی خط 16 ستمبر1943ء کا ہے۔ |
* مولانا آزاد کے خطوط کا مجموعہ غبارِ خاطر ان کی زندگی
میں ان کی آخری کتاب ہے جسے انھوں نے خود بڑی دلچسپی اور
اہتمام سے شائع کرایا ہے اور جو ہر اعتبار سے بڑی اہمیت
رکھتی ہے۔ |
* مولانا آزاد کی زندگی کے بہت سے واقعات
اور حالات جو آسانی سے دستیاب نہیں ہوتے
ان کے قلم سے بے اختیار نکل گئے ہیں۔ |
* یہ حقیقت ہے کہ غبارِ خاطر مولانا آزاد کے خطوط کا نہ
صرف خوبصورت مجموعہ ہے بلکہ اردو ادب میں ایک قیمتی اضافہ
ہے۔ |
قیمت : 150.00 |
|
|
Ghubare Khatir
by Maulana Abul Kalam Azad
Rs. 150/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
سب رس
(ملا وجہی)
مقدمہ ڈاکٹرقمر
الہدیٰ فریدی |
|
 |
|
* ادھر بہت
دنوں سے بازار میں سب رس کی عدم
دستیابی کی وجہ سے مختلف جامعات کے اساتذہ
کا اصرار تھا کہ بابائے اُردو مولوی
عبدالحق کا مرتبہ متن کو سامنے رکھ کر ایک
مستند ایڈیشن تیار کیا جائے جس میں کتاب
اور مصنف سے متعلق جدید معلومات بھی بہ
طور مقدمہ شامل ہوں۔ یہ ایڈیشن اسی خواہش
کا نتیجہ ہے۔ |
* زبان و
بیان کی قدامت کی وجہ سے مطبوعہ قدیم متون
میں کتابت کی غلطیاں عموماً در آتی ہیں۔
یہی بات سب رس کی سابقہ اشاعتوں کے بارے
میں بھی کہی جاسکتی ہے۔ |
* پیشِ نظر
نسخے میں، بیش تر مقامات پر بغیر کسی
صراحت کے، اور کہیں کہیں ازالۀ اشکال کے
لیے وضاحتی نوٹ کے ساتھ، ان غلطیوں کی
تصحیح کر دی گئی ہے۔ |
* دکنی اُردو
میں ایک ہی لفظ کو کئی طرح سے لکھنے اور
بعض ثقیل آوازوں کو سادہ کرنے کا رجحان
رہا ہے۔ یہ اور اس طرح کی دوسری لسانی
خصوصیات کو بعینہ محفوظ رکھنے کا بہ طور
خاص اہتمام کیا گیا ہے۔ |
* مرتب اوّل
نے اختلافِ نسخ کی نشان دہی (علامت کے
ذریعے) حاشےے میں کی تھی، اسے برقرار رکھا
گیا ہے۔ |
* مولوی
عبدالحق سے اب تک سب رس کے حوالے سے سامنے
آنے والے تقریباً تمام اہم تحقیقی و
تنقیدی مباحث کو مقدمے میں جگہ دی ہے۔
قرآت کو آسان بنانے کے لیے حسب ضرورت رموز
اوقات، صوتی علامتوں، اضافتوں وغیرہ کا
اہتمام کیا گیا ہے اور فرہنگ الفاظ کو بھی
اس اشاعت میں شامل کیا ہے۔ |
قیمت : 200.00 |
|
|
Sab Ras
Muqadma Dr.
Qamarul Huda Fareedi
Rs. 200/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
اصناف ادب اردو
ڈاکٹرقمررئیس،
ڈاکٹر خلیق انجم |
|
 |
|
* اردو ادب
کی نمائندہ اصناف کے بارے میں مضامین کا
یہ مجموعہ مرتب کیا گیا ہے۔ |
* اس میں نظم
ونثر کی بنیادی اور اہم اصناف کو لیا ہے۔ |
* ان مضامین
کو مختلف اصناف کے منفرد اوصاف و عناصر
اور فنی نشوونما کا جائزہ لیا گیاہے۔ |
* ان اہم
اصناف غزل، قصیدہ، مرثیہ، مثنوی، رباعی،
قطعہ، مسدس، ترجیع بند، نظم جدید، داستان،
ناول، مختصر افسانہ، ڈرامہ، سوانح ، خاکہ
اور انشائیہ کو لیا گیاہے۔ |
قیمت : 80.00 |
|
|
Asnaf-e Adab Urdu
by Dr. Qamar Raees,
Dr. Khaliq Anjum
Rs. 80/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
سرسید: درون خانہ
پروفیسر افتخارعالم
خاں
|
|
|
|
*
سرسید اور علی گڑھ تحریک پر بے شمار
کتابیں موجود ہیں مگر ابھی تک سرسید کی نجی
زندگی پر پردے پڑے ہوئے ہیں۔ یہ کتاب ایک
عظیم انسان کی حیثیت سے سرسید کی شخصیت
کوبے مثال ثابت کرتی ہے۔ |
* اس کتاب
میں کوشش کی گئی ہے کہ سرسید کی نجی زندگی
کی روداد اس طرح پیش کی جائے کہ ان کو ہم
ان کے عزیز و اقارب، ان کے موفقین و
مخالفین، ان کے حاکموں اور ماتحتوں ان کی
کامیابیوں اورناکامیوں، ان کے غموں اور
خوشیوں اور اُس زمانے کے سماجی اقدار اور
سماج کے بدلتے ہوئے رشتوں اور تقاضوں کی
تناظر میں دیکھ اور پرکھ سکیں۔ |
* سرسید نے
تمام تر مشکلات و محرکات کے باوجود سماج
کے ایک کارآمد رکن اور ایک باشعور شہری کی
حیثیت سے اپنی زندگی گذارتے ہوئے ایک مثبت
اورکارآمد رول ادا کیا ۔ اس کتا ب کو
سرسید کی ایکولوجیکل اسٹڈی قرار دیاجاسکتا
ہے۔ |
* یہ کتاب
عام لوگوں اور خاص کر طالب علموں کے لئے
بے حد اہم اور معلومات افزا ہے۔ جس کے
مطالعہ کے بغیر کوئی بھی شخص سرسید شناسی
کا دعوا نہیں کرسکتاہے۔ یہ کتاب سرسیدیات
میں ایک اہم اضافہ ہے۔ |
قیمت : 300.00 |
|
|
Sir Syed: Darune Khana
by
Professor Iftekhar Alam Khan
Rs. 300/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
مسلم یونیورسٹی کی
کہانی:
عمارتوں کی زبانی
پروفیسر افتخار
عالم خاں |
|
 |
|
* سرسید نے
انیسویں صدی میں علی گڑھ چھاونی کی پرانی
پڑیڈ گراؤنڈ کے ویران قطعہ زمین پر علم
وفن کے فروغ کی خاطر ایک بستی بسانے کی
سعی کی تھی جوابتداً ایک بنگلے میں قائم
کئے گئے ایک ابتدائی اسکول سے شروع ہوکر
ایک بڑے کالج اور بعد میں ایک وسیع اور
خوبصورت یونیورسٹی کیمپس کی صورت میں ہم
تک پہونچی۔ |
* یونیورسٹی
کیمپس کی ہر عمارت نے تاریخ کے کسی نہ کسی
موڑ پر ایک اہم کردار نبھایا ہے۔ |
* ان عمارتوں
کے اندر تاریخ سازی کا کام انجام دیا گیا
ہے۔ آج یہ کیمپس ہماری تاریخ کا ایک اہم
حصہ ہے۔ |
* اس کتاب
میں مصنف نے فن تعمیر، تحفظ تاریخ اور
تہذیبی نقوش کو ایک دوسرے سے مربوط
کردیاہے۔ سرسید آرکایوزکی دستاویزات سے جس
نوع کا استفادہ اس کتاب میں کیا گیا ہے اس
کا سراغ کہیں اور مشکل سے ہی ملتا ہے۔ |
* اس کتاب
میں پیش کردہ حقائق کو جس طرح کی تحقیقی
چھان پھٹک اور معروضی طریقے کے ساتھ سامنے
لایا گیا ہے اس سے سرسید اور مدرسةالعلوم
سے متعلق بہت سی گمراہ کن معلومات کا
بطلان ہوتا ہے۔ |
* علی گڑھ
مسلم یونیورسٹی کی عمارتوں کی تاریخ پر اب
تک کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا تھا۔ |
* یہ کتاب
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ میں ایک
نئے باب کا اضافہ کرے گی اور حوالہ جاتی
حیثیت کی حامل ہوگی۔ |
قیمت : 200.00 |
|
|
Muslim University Ki
Kahani:
Imaraton Ki zabani
by Professor Iftekhar Alam
Khan
Rs. 200/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
سرسید کا سفرنامہ:
مسافران لندن
پروفیسر اصغر عباس
|
|
 |
|
* سرسید احمد
خاںِ یکم اپریل 1869ء کو بنارس سے لندن کے
سفر کے لیے اپنے دونوں بیٹوں سید حامد اور
سید محمود کے علاوہ اپنے ذاتی ملازم چھجو
اور ایک قریبی شناسا مرزا خداداد بیگ کے
ساتھ روانہ ہوئے۔ |
* اس سفر میں
چاہے مصری نہروں کا نظام ہو یا پیرس کے
نگارخانے ہوں، لندن کے عجائبات ہوں،
کیمبرج یونیورسٹی، انڈیا آفس لائبریری،
اینتھم کلب، مدارس نسواں، ارباب کمال کی
ملاقات، برٹش میوزیم، انجینئرنگ کی ترقیات،
ونچسٹر کالج، پل کا افتتاح، جنگی جہازوں
کی تیاری، توپوں کا داغنا، عام کاری گروں
کی صنعت وحرفت لندن کا لبرل ماحول سب کو
اچھی طرح سے دیکھا اور اپنے اہل وطن کویاد
کیا۔ |
* یہ سفر نامہ سرسید کے اسلوب بیان
کا شاہکار ہے اس میں جو منظر نگاری کی گئی
ہے وہ بھرپور ہے۔ |
قیمت : 300.00 |
|
|
Sir Syed ka Safarnama :
Musafiran-e London
by Professor Asghar Abbas
Rs.
300.00 |
|
|
|
|
|
|
|
|
سرسید اور علی گڑھ تحریک
پروفیسر خلیق احمد
نظامی
|
|
 |
|
* ہندوستان
کے مسلمانوں کی گزشتہ ڈیڑھ سو سال کی فکری،
علمی، سماجی، مذہبی، سیاسی اور ادبی تاریخ
کاشاید ہی کوئی ایسا گوشہ ہو جس پر سرسید
اور علی گڑھ تحریک نے بلاواسطہ یا
بالواسطہ اپنے اثرات نہ چھوڑے ہوں۔ |
* سرسید اور
ان کے رفقاءکے لیے مدرسةالعلوم ایک تعلیمی
درس گاہ، نئے فکری رحجانات کی ایک علامت
احیاء ملی کی ایک تحریک کانام تھا۔ یہاں
آدم گری بھی ہوتی تھی اور تعمیر ملت
کاسامان بھی مہیا کیا جاتاتھا۔ یہاں وقت
کے اشاروں کو سمجھنا بھی سکھایا جاتا تھا
اور اس کے دھاروں کو موڑنے کی صلاحیت بھی
پیدا کی جاتی تھی۔ |
* سرسید کی
بلند حوصلگی، عزم راسخ، خلوص نیت اور جہد
مسلسل نے اس مشکل اور متنوع کام کو ایک
تحریک کی شکل دے دی تھی۔ |
* زمانے کے
پیچ وخم کے ساتھ تحریک کے خدوخال بھی
بدلتے رہے لیکن سرسید کے افکار کی معنویت
ہر دور کے ليے بڑھتی ہی رہی اور ان کی یہ
آواز برابر فضاؤں میں گونجتی رہی۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Sir Syed aur Aligarh
Tahreek
by Professor Khaleeq Ahmad Nizami
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
تفہیم شعروادب
(جلد اول)
ڈاکٹر اخترریاض |
|
 |
|
* یہ ضخیم
اور لاجواب کتاب تمام مقالہ جاتی امتحانات،
خاص طور سے IAS ،PCS ،UGC ،NET ،JRF اور
سروس کمیشن کے امتحانات کے لیے آسان زبان
میں بڑے محنت سے تیار کی گئی ہے۔ |
* اس کے مصنف
خود بھی اعلیٰ سرکاری افسر ہیں اور اردو
اختیاری زبان کے ذریعہ کمیشن کے امتحان
میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ |
* اس کتاب
میں مقالہ جاتی امتحان میں پوچھے جانے
والے سوالات پر بھرپور روشنی ڈالی گئی ہے
اور کوئی گوشہ خالی نہیں چھوڑا گیا ہے۔ |
* اردو کی
کسی ایک کتاب میں پہلی بار شاعری، ادب،
تحقیق، تنقید اور اردو لسانیات کا اتنا
بھرپور جائزہ لیا گیا ہے۔ |
قیمت : 500.00 |
|
|
Tafheem e Sher o Adab
by
Dr. Akhtar Riyaz
Rs. 500/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
تفہیم شعروادب
(جلد دوم)
مرتب:
ڈاکٹر ریاض اختر |
|
 |
|
* یہ کتاب
خاص طور سے ایسے طلبہ کے لیے تیار کی گئی
ہے جو آئی اے ایس، پی سی ایس، نیٹ اور
دیگر مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کا
ارادہ رکھتے ہیں۔ |
* مرتب نے
لسانیات اور اردو زبان و ادب کی تاریخ،
نثری ادب اور شعری ادب سے متعلق تمام
ضروری معلومات کو اس کتاب میں اکٹھا کر
دیا ہے۔ |
* کتاب کی
زبان اتنی آسان ہے کہ کہیں کوئی الجھن
محسوس نہیں ہوتی۔ |
* مقابلہ
جاتی امتحانات کے نصاب میں شامل تمام
موضوعات کا بھرپور احاطہ کیا گیا ہے۔ |
* اس کے
علاوہ اردو رسم الخط اور اردو کے اہم شعرا
اور ناقدین کی خدمات پر بھی روشنی ڈالی
گئی ہے۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Tafheem e Sher o Adab
by
Dr. Akhtar Riyaz
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
دبستان اردو
بشارت حسین بشارت |
|
 |
|
* برائے
امتحانات IAS ،KAS ،NET ،UPSC ،PSC کے
مقابلے کے امتحانات کے لیے ایک نادر و
نایاب تصنیف جس کی تیاری میں مصنف کا اپنا
تجربہ بھی شامل ہے۔ |
* اس کتاب
میں گزشتہ کئی سالوں کے (NET) نیٹ اور آئی
اےایس کے معروضی سوالات و جواب شامل ہیں۔ |
* معروضی
سوالات کے ساتھ وضاحتی مضامین بھی اس کتاب
میں شامل کیے گئے ہیں۔ |
* اس کتاب کو
آبجیکٹیو اور ڈسکریپٹیو، دونوں اعتبار سے
مثالی حیثیت حاصل ہے۔ |
* یہ کتاب
مسابقتی اور مقابلہ جاتی امتحانات میں
کامیابی حاصل کرنے کابہترین وسیلہ بن سکتی
ہے۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Dabistane Urdu
by Bisharat
Husain Bisharat
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
تفہیم ادب
شائشتہ نوشین |
|
 |
|
* یو جی سی
کے نیٹ (Net) کی تیاری میں معاون تازہ
اردو نصاب کی روشنی میں تیار کی گئی ہے۔ |
* یہ کتاب
وقت کی ایک اہم ضرورت کے پیش نظر مرتب کی
گئی ہے۔ |
* ہمارے ملک
میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے ریسرچ
فیلوشپ اور کالجوں و یونیورسٹیوں میں
لیکچرر کے انتخاب میں شرکت کی اہلیت کے
امتحان Net کے لئے گذشتہ سال ایک جامع
نصاب مرتب کیا ہے۔ |
* اس میں ایک
پر چہ Objective انداز کا بھی ہوتا ہے اس
میں ہر سوال کے صحیح اور غلط کی آمیزش کے
ساتھ چار جوابوں میں سے ایک صحیح جواب کو
نشان زد کرنا ہوتا ہے اس کتا ب میں اس طرح
کے تین سو (300) سوالات دیے گئے ہیں۔ |
* یہ کتاب اردونصاب کے سلسلہ میں
مکمل راہ نما ثابت ہوگی اور Net کے طلبہ
کے لئے خاص معاون ثابت ہوگی مصنفہ نے
نہایت جامعیت اور اختصار کے ساتھ ہر سوال
کا جواب مرتب کیا ہے۔ |
قیمت : 150.00 |
|
|
Tafheem Adab
by Shaista
Nausheen
Rs. 150/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
منشی پریم چند
شخصیت اور کارنامے
مرتبہ: ڈاکٹر قمر
رئیس |
|
 |
|
* اس کتاب
میں مرتب نے پریم چند کی شخصیت اور ادبی
قدر و قیمت پر اہم مضامین جمع کردئے ہیں۔ |
* پریم چند
اس کتاب کے آئینے میں سارے پہلوؤں کے ساتھ
سامنے آئے ہیں۔ |
* پریم چند
پر لکھے گئے مضامین پر جامع انتخاب ہے۔ |
* اس مجموعہ میں ایسے مضامین ہیں جن
میں پریم چند سے ذاتی واقفیت یا ان کی
تکالیف کے سنجیدہ مطالعہ کی بنیاد پر کچھ
کہا گیا ہو۔ ان میں چند مضامین ایسے ہیں
جو ان کی وفات پر لکھے گئے ہیں۔ |
* ان مضامین
کا رنگ عقیدت مندانہ ہے۔ |
* ان کے
مطالعہ سے پریم چند کی روزانہ زندگی، ان
کا رہن سہن، ان کے مشاغل، ان کی پسند
ناپسند، ان کی سیرت اور افتادہ طبیعت کے
پہلو روشن ہوجاتے ہیں۔ |
قیمت : 200.00 |
|
|
Munshi Prem Chand:
Shakhsiyat aur Karname
by Dr. Qamar Raees
Rs. 200/- |
|
|
|
|
|
|
|
|
ساحر لدھیانوی:
حیات اور کارنامے
(اضافہ شدہ ایڈیشن)
ڈاکٹرانور
ظہیر انصاری |
|
 |
|
* یہ دوسرا
ایڈیشن اضافے کے ساتھ شائع کیا جارہا ہے
اس میں دیگر اصنا ف کا باب شامل کیا گیا
ہے۔ |
* ساحر اردو کے عبقری شاعروں میں
ہیں جن کی شاعری نے سکہ بندناقدین اور
ادبی شائقین کویکساں طور پر متاثر کیاہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان کی شاعری کا جادو آج بھی
سرچڑھ کر بول رہا ہے۔ |
* چار ابواب
پر مشتمل یہ کتاب ڈاکٹر انور ظہیر کا
تحقیقی مقالہ ہے جس میں موصوف نے ساحر کی
زندکی کے حوالے سے ان کی شاعری کو اور
بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر ان کی زندگی
کے نشیب وفراز کو سمجھنے اور سمجھانے کی
کوشش کی ہے۔ |
* پہلا باب
جو ساحر کی سوانح سے متعلق ہے ساحر کی
زندگی کے مختلف گوشوں کا احاطہ کرتاہے۔ یہ
باب ان محرکات کی تلاش بھی ہے جو ساحر کی
شعری تشکیل میں معاون بنے ہیں۔ |
* دوسرا باب
نظم نگاری کا ہے جس میں ساحر کی نظموں کو
عصری سیاسی اور سماجی پس منظر میں سمجھنے
کی کوشش کی گئی ہے۔ |
* تیسرا باب
غزلیہ شاعری پر مشتمل ہے۔ اس میں فکری
وفنی ہر دو لحاظ سے ساحر کی غزلوں کا
تجزیہ کیا گیا ہے اور معاصر غزل گویوں میں
ان کے مقام کا تعین بھی کیا گیا ہے۔ |
* چوتھے باب
میں ساحر کی فلمی شاعری کا تفصیلی مطالعہ
ہم عصر نغمہ نگاروں کی نگارشات کی روشنی
میں کیا گیاہے۔ اور ساحر کی فلمی شاعری کو
ادبی شاعری کے ہم پلہ قرار دیا گیا ہے۔ |
* پانچویں
باب میں دیگر اصناف اردو مرثیہ: مختصر
تاریخ وتعارف اور ساحر کے مرثیے، سہرے کی
مختصر تاریخ، اور ساحر کے سہرے اور اردو
مثنوی: تعریف وتعارف اور ساحر کی مثنویاں
شامل کیا گیا ہے۔ |
* جامع اور
مبسوط کام جو ساحر کی حیات اور ان کے ادبی
کارناموں پر مشتمل ہے ہنوز دائرہ تحقیق
وتنقید میں نہیں آیا ہے اس لحاظ سے یہ
کتاب ایک دستاویز بن گئی ہے۔ |
قیمت : 250.00 |
|
|
Sahir Ludhyanavi:
Hayat
Aur Karname
by Dr. Anwar Zahir Ansari
Rs. 250/- |
|
|
|
|
|
|
|
|